Law & order situation in Malakand division
ہم صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا قواعد انضباط مجریہ 1988ء کے قاعدہ 69 کے تحت اس معزز ایوان میں ایک انتہائی اہم اور فوری عوامی نوعیت کے مسئلہ سے متعلق تحریک التواء پیش کرتی ہوں جو کہ سوات او ملاکنڈ ڈویژن کے دیگر اضلاع سمیت سابقہ قبائلی اضلاع میں امن وامان کی روز بروز بگڑتی صورتحال سے عوام میں پائی جانی والی شدید تشویش اور اضطراب سے متعلق ہے۔
صوبہ خیبر پختونخوا بالخصوص ملاکنڈ ڈویژن اور سابقہ مرج اضلاع میں ایک بار پھر بدامنی کی لہر پیدا ہوئی ہے اور پے در پے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سمیت گزشتہ روز سوات میں مسلح افراد کی جانب سے ڈی ایس پی سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ اہلکاروں کو یرغمال بنانے اور ضلع دیر لوئر کے علاقہ میدان سے حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی ملک لیاقت علی کی گاڑی پر مسلح افراد کے حملے میں چار بے گناہ افراد کی شہادت اور عوام کے منتخب نمائندے کو شدید زخمی کرنے کے واقعہ سے عوام میں شدید تشویش کی لہر پیدا ہوتی ہے لہٰذا ان حالات میں اس معزز ایوان میں معمول کی کارروائی کو روک کرا اس انتہائی اہم عوامی مسئلے کو زیر بحث لانے کے لئے اس تحریک التواء کو بحث کے لئے منظور کیا جائے تاکہ سوات اور ملاکنڈ ڈویژن کے دیگر اضلاع سمیت سابقہ قبائلی اضلاع میں امن ومان کی روز بروز بگڑتی صورتحال کے اصل حقائق قوم کے سامنے لائے جا سکے اور عوام میں پائی جانی والی تشویش کا سدباب ممکن ہوسکے۔