ر گاہ کہ کینٹونمنٹ بورڈ ایبٹ آباد نے رہائشی اور کمرشل جائیدادوں پر 10 سے 11 فی صد زیادہ ٹیکس لگا یا ہے جبکہ کینٹونمنٹ بورڈ ایبٹ آباد کے بیشتر علاقے حالیہ جولائی کے مہینے میں بارشوں سے شدید متاثر ہوئے۔ان کو ریلیف دینے کی بجائے مزید ٹیکس میں اضافہ کردیا ہے۔
لہذایہ اسمبلی صوبائی حکومت سے سفارش کرتی ہے کہ وہ مرکزی حکومت سے اس امر کی سفارش کرے کہ وہ کینٹونمنٹ بورڈ ایبٹ آباد کو ٹیکس میں غیر معمولی اضافہ سے روکے اور موجودہ سال سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے اس ٹیکس میں چھوٹ دی جائے۔