اس معزز ایوان کی طرف سے بھارت میں جو ظلم مسلمانوں کے ساتھ ہورہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں اور جو قانون بھارت لے کر آئے ہیں ۔خود بھارت کی اسمبلیوں میں انتہا پسند مودی کی حکومت کی مذمت زور و شور سے ہو رہی ہے۔اور ہم اس ہاؤس سے صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ وفاقی حکومت سے اس امر کی پُرزور مطا لبہ کرےکہ انڈیا کو پاکستان واضع پیغام دیا جائے تا کہ کشمیر اور ہندوستان کے مسلمانوں پر مظالم ہو رہےہیں۔ اس کو بند کرے۔اور اس کے خلاف جو ہے باقاعدہ دفتر وزیرخارجہ سے ایک بیان جانا چاہئیے۔اورمزید یہ کہ
1۔ بابری مسجد کےمتنازعہ فیصلےکی یہ ایوان مذمت کرتی ہیں۔
2۔ بھارت فی الفور اس متنازعہ قانون شہریت اور اس کے متنازعہ شقوں کو ختم کرے۔
3۔ جیلوں میں تمام معصوم قیدیوں کو رہا کیا جائے۔
4۔ این آر ایس (نیشنل رجسٹریشن سیٹزن ) جو آسام میں نافذ ہے اس کو ختم کیا جائے۔
5۔ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت سے روکنے کےلئے عالمی اور ٹھوس اقدامات کرے۔
6۔ کشمیر میں مسلسل 145 دن سے نافذ کرفیوں کو فی الفور اُٹھایا جائے۔