To stop collecting neelum Jhelum surcharge in Electricity bills
میں صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کےقواعد انضباط و طریقہ کار 1988ء کےقاعدہ 123 کے تحت آپ کی وساطت سے اس معزز ایوان میں قرارداد پیش کرتاہوں کہ یہ ایوان وفاقی حکومت سے اس امرکی سفارش کریں کہ ملک بھر میں بجلی صارفین سے بجلی بلوں میں نیلم جہلم سرچارج کی وصولی فی الفور ختم کی جائے۔
اس وقت ملک میں مہنگائی ،بے روزگاری کےساتھ ساتھ بجلی کی ناروالوڈشیڈنگ کےہاتھوں عوا م شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ ملک میں خط غربت سے نیچے انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے والے 44 فیصد سے زائد غریب دو وقت کی روٹی کے لئے پریشان ہیں ۔ایسے میں عوام سے نیلم جہلم کے مکمل شدہ منصوبے کےنام پر بجلی بلز میں نیلم جہلم سرچارج کےنام سے ٹیکس وصول کیا جاتا ہے جو کہ سراسر ناانصافی ہے اس لئے کہ مذکورہ مصوبہ مکمل ہو چکا ہے۔اور اس وقت حکومتی اعدادوشمار کے مطابق مذکورہ نیلم جہلم سرچارج میں حکومت نے 5 ارب روپے اضافی جمع کئے ہیں۔
موجودہ وفاقی حکومت عوام کی ریلیف کی فراہمی اور ریاست مدینہ کی طرز پر انصا ف فراہم کرنے کےدعوؤں اور وعدوں کےساتھ برسر اقتدار آئی ہے۔ اس لئے ایک مکمل شدہ منصوبہ کے نام پر عوام سے ٹیکس کی وصولی قرین انصاف ہر گز نہیں ہے۔
لہذا یہ معزز ایوان وفاقی حکومت سے اس امر کی سفارش کرتا ہے کہ چونکہ بجلی کا محکمہ وفاق کے زیر انتظام ہے اس لئے حکومت ملک بھر میں صارفین سے بجلی بلز میں نیلم جہلم سرچارج کی وصولی کا سلسلہ فای الفور بند کردے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔