To include nephews in the Shuhda's family service qouta
میں اس معزز ایوان کی توجہ ایک اہم مسئلہ کی طرف مبذول کرانا چاہتاہوں وہ یہ کہ صوبائی حکومت نے پولیس شہداء کے لواحقین کی حوصلہ افزائی کے لئے شہید کے ایک بیٹے کوبطور ASI بھرتی کرنے کے احکامات بحوالہ نوٹیفیکیشن نمبر SO(Police) HS/ 03.02.2000 مورخہ2007۔10۔17جاری کئے ہیں۔ بعد میں حالات کے موافقت سے ایسے شہداء پولیس جوکہ شادی سے پہلے یا بغیر اولاد کے جام شہادت نوش کی ان کے ایک بھائی کوبطور ASI بھرتی کرنے کے احکامات صوبائی حکومت نے متذکرہ بالا نوٹیفیکیشن میں ترمیم کے احکامات جاری کئے ۔ اس صوبے کے ایسے شہداء پولیس بھی موجود ہیں۔ جن کی اولاد میں سے کوئی اہل نہیں اورنہ ہی کوئی بھائی مذکورہ پوسٹ کے لئےاہل موجود ہوتا ہے ۔ لہٰذا اس صورت میں شہداء کے قریب ترین رشتہ دار / بھتیجا وغیرہ کی بابت مذکورہ بالا نوٹیفیکیشن میں کوئی ذکرموجود نہیں جس کو بطور ASI بھرتی کیا جائے ۔جبکہ لواحقین شہداء کی دلی خواہش ہوتی ہے کہ ان کا نامزد کردہ کنڈیڈیٹ مذکورہ آسامی پر مامور ہو۔ مگر صوبائی حکومت نے ایسے افراد کوشہداءکے کوٹہ پر بھرتی کرنے بارے کوئی توجہ نہیں دی ہے ۔ مندرجہ بالا امور کو مدنظر رکھ کر صوبائی حکومت کو ہدایت جاری کی جائے۔ کہ مذکورہ بالا نوٹیفیکیشن میں شہید کی لواحقین کا نامزد رشتہ دار/ بھتیجاوغیرہ بھی شامل کیا جائے تا کہ شہید کےلواحقین کا محکمہ پولیس کے ساتھ محبت کا رشتہ قائم رہ سکے ۔ اور ان کی محرومی کا ازالہ بھی ہو سکے۔اور شہید کے خون کے ساتھ انصاف ہوسکے۔مزید حکومت پنجاب نے شہداء پیکیج میں کافی اضافہ کیاہے ۔ لہٰذا خیبر پختونخواہ کے شہداءپیکیج کوبھی پنجاب کے برابرکیا جائے۔