میںوزیر برائے محکمہ ایریگیشن کی تو جہ ایک اہم مسئلے کی طر ف مبذول کر ا نا چا تا ہوں وہ یہ کہ سمال ڈیم کیالہ گوڈہ (ایبٹ آباد)کے مقام پر منظور ہوا تھا جو کہ محکمہ آبپاشی کے زیر کنٹرول ہے لیکن ابھی تک کسی بھی مالک زمین کو معاوضہ کی ادائیگی نہیں ہوئی۔حکومت نے پھلداراور قیمتی عمارتی لکڑی کے درختوںکوبھی کاٹ دیا ہےجس کا تخمینہ بھی لگایا گیا ہے لیکن عملی طور پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ اراضی مالکان نے کئی بار کام رکوانے کی کوشش کی۔بحثیت رُکن صوبائی اسمبلی معاوضے کی یقین دہانی کرواتا رہا اور کام کو دوبارہ شروع کروایا گیا۔ اب میری پوزیشن بھی عوام کے سامنے کمزور ہوچکی ہے۔ لہٰذا میری گزارش ہےکہ صوبائی حکومت مالکان اراضی کو موجودہ ریٹ کے مطابق معاوضے کی ادائیگی یقینی بنائے۔ تاکہ اس مسئلے کو فوری طور پرحل کیاجاسکے