Drawing attention towards alleged irregularities and corruption in Temargara Medical College.
میں وزیر برائے محکمہ صحت کی توجہ ایک اہم مسئلے کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں وہ یہ کہ 10سال پہلے تیمرگرہ میں میڈیکل کالج کے قیام کی منظوردی گئی تھی لیکن بدقسمتی سے اس کالج میں کلاسز آج تک شروع نہ ہوسکی ۔ جبکہ اس کے مقابلے میں صوبے کے مختلف اضلاع میں منظور کئے گئے کالجوں میں پانچ سال پہلے سے کلاسز شروع ہوچکی ہیں ۔ مذکورہ کالج کے لئے ٹیکنکل افراد کی غیر موجودگی میں آلات خریدی گئی ہیں ۔ مذکورہ سامان میں تقریباً ایک ارب 40 کروڑ روپے کا سامان ٹیچنگ ہسپتال تیمرگرہ کیلئے خریداگیا ہے جسمیں آدھے سے زیادہ سامان فزیکلی طور پر موجودہ نہیں ہے ۔تیمرگرہ میڈیکل کالج کے ہینڈ اینڈ ٹیک اوور کمیٹی کے ابتدائی رپورٹ کے مطابق 139 آلات میں سے 83 آلات ای سی جی ٹیکنیشن نے جبکہ دیگر آلات دو وارڈ اردلیز(کلاس فور)نے وصول کی ،جسمیں یورالوجی یونٹ کے 54 ملین کے آلات فزیکلی طور پر موجود نہیں ہیں ۔گسٹرو ینٹرولوجی ڈیپارٹمنٹ نے اولمپیس اینڈوسکوپ کی درخواست کی تھی لیکن چینی اینڈوسکوپ فراہم کی گئی۔ چینی اینڈوسکوپ صرف چھ ماہ میں خراب ہوگئی۔ مذکورہ ہسپتال کی 300 بیڈز ،فوم اور ریکسین کور فزیکلی طور پر موجود نہیں ہے۔میڈیکل کالج کاPD اور سابق ڈی جی ہیلتھ سے مذکورہ سامان کی وصولی ممکن بنائی جائےاور اس میں ملوث دیگرافسران کی نشاندہی کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔