Govt. Degree college for girls swat
میں وزیر برائے محکمہ اعلٰی تعلیم کی توجہ ایک اہم مسئلے کی طرف مبذول کروانا چاہتاہوں وہ یہ کہ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج مدین کے قیام کا اہم مقصد لاکھوں پر مشتمل بالائی سوات کے آبادی کو تعلیم کی بنیادی حق سے محرومی کا ازالہ تھا۔ منگورہ کے بعد لڑکیوں کے لئے یہ واحد کالج ہے جو کہ سینکڑوں طالبات کے مستفید ہونے کا واحد ذریعہ ہے۔ کالج نہ ہونے کی وجہ سے سینکڑوں طالبات اعلٰی تعلیم سے محروم رہی ہیں۔ اب کالج کا قیام پچھلے 2 سال سے عمل میں آچکا ہے۔ پہلے سال بھی گریجویشن (Graduation) لیول تک BA/BSC میں لڑکیوں کو داخلہ نہیں دیا گیااور اس سال بھی کالج انتظامیہ اس اقدام کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جس سے سینکڑوں طالبات اس سال پھر تعلیم کی بنیاد ی حق سے محروم ہو جائینگی۔ جو کہ قانون اور آئین کی سریخ خلاف ورزی اور کھلے استحصال کے زمرے میں آتا ہے۔ اور حکومت /محکمے کے لئے نہایت بدنامی کا باعث ہے۔ حالانکہ کالج میں سٹاف کی تعداد اب تسلی بخش ہےاور اب بھی پندرہ لیکچرار موجود ہیں۔ نیز اگر کلاس رومز کی کمی کو بہانہ بنایا جاتا ہے تو موجودہ کالج کے بالکل نزدیک ہی چند کمروں پر مشتمل عمارت کرایہ پر لی جاسکتی ہے۔ اور اگر سٹاف کی تھوڑی کمی ہو بھی تو اسکےلئے محکمہ بندوبست کرکے کچھ مقامی ماسٹر لیول کی لڑکیوں کو کنٹریکٹ پر بھرتی کر سکتا ہے۔ یہ نہایت اہم معاملہ ہے کہ فوری طور پر BA/BSC میں لڑکیوں کو داخلہ دیدیں اور ان کو اس بنیادی حق سے محروم نہ رکھا جائے۔