میں اس معزز ایو ان کی توجہ ایک اہم مسئلے کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں وہ یہ کہ جولائی 2015 ء میں چترال میں شدید ترین سیلاب آیا اور کئی گاؤں تباہ ہوگئے کم وبیش ہزار گھرانے بے گھر ہوئے۔ وزیراعظم ،وزیراعلٰی، گورنر اور چیف آف آرمی سٹاف تشریف لائے اور ہیلی کاپٹرمیں متاثرین کو ایک بیابان میں لاکے ڈالا، جناب وزیر اعلیٰ ساحب نے گاؤں کے پہاڑوں میں 10-10 مرلہ فی گھرانے زمین دینے کی ہدایت کی فائلیں تیارہوئی لیکن ابھی تک اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ متاثرہ لوگ ابھی تک خیموں میں سخت سردی میں رہ رہے ہیں۔ جس سے خصوصا معمر لوگ بچے اور خواتین کی حالت قابل رحم ہے۔ کچھ غیر سرکاری ادارےShelters بنانے کے لئے آئے اور زمین دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے وہ متاثرین کیلئے Shelters نہ بنا سکے لہذا اس سلسلے میں حکومت فوری توجہ دے اور متاثرین کے ساتھ وزیراعلیٰ صاحب کی ہدایت کی روشنی میں عمل ہو۔