Against the Director Security Maqsood Ali Khan
7اکتوبربروز بُدھ ایک سیکورٹی گارڈ کےتبادلے کےلیے میں چیف پیسکو پشاور کےدفتر گیاجہاں سےڈائریکٹر سیکورٹی کےکمرے تک پہنچانےکےلیےمیرےساتھ ایک بندہ روانہ کیاگیا۔ جب میں ان کےدفتر میں داخل ہواتو پہلے تو6,5منٹ تک ڈائریکٹر سیکورٹی مقصود علی کسی فون پر اُردو میں بات کررہےتھے۔ جب انہوں نےکال بند کی تو علیک سلیک کےبعد میں نےان سے کلام کرنےکےلیےپوچھا کہ پشتو یااُردو سپیکنگ؟ انہوں نے انتہائی کرختگی سےجواب دیاکہ اُردو، پشتو یا انگریزی کو چھوڑو کام بتاو۔ میں نےاپناتعارف کرایا کہ میں ممبر صوبائی اسمبلی تو انہوں نے انتہائی ناگواری سے مجھ سےکہا کہ آپ پارلیمنٹرین لوگ ہمارے کاموں میں مداخلت کیوں کرتےہو کیاآپ لوگوں کایہی کام رہ گیاہے۔ میں نےجواب دیاکہ ہمیں لوگوں نےمینڈیٹ دیاہے اور ہمیں یہ حق حاصل ہے کہ عوام کےکاموں کےسلسلے میں آپ کےدفتر میں آئیں گے اور اگر آپ کایہی رویہ رہاتو میرے پاس آپ کےخلاف تحریک استحقاق جمع کرنےکااختیارہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ بےشک جمع کرلو۔ ڈائریکٹر سیکورٹی پیسکو پشاور مقصودعلی کےاس رویئےسےنہ صرف میرابلکہ اس معززایوان کااستحقاق مجروح ہواہے لہذا اس کو استحقاق کمیٹی کےحوالے کیاجائے۔