Against the warden Tatara Girls hostel Peshawar

PM #
PM # 108
Motion Date
Movers
PM Document
Privilege Motion Contents

 میں اپنی بچی سے ملنےتاتارا گرلز ہاسٹل پشاور یوینورسٹی 3بجے گئی تو وارڈن کے کو دفتر کو تالہ لگا ہواتھا۔ وہاں موجود خالہ سے معلوم کرنےپرپتہ چلا کہ وارڈن سلیم ہاروں اپنے بچوں اور شوہر کےساتھ وہاں رہائش پذیرہے میرے کہنےپرخالہ ان کےپاس گئی اور ان کو بتایا کہ بچی سے ملنے ان کےوالدہ ائیں ہیں۔ جو ممبر صوبائی اسمبلی بھی ہیں۔تو اس کو جواب میں کہا کہ میں کسی سےنہیں ملتی۔ تاہم دوبارہ جواب بیجھوانے پروہ آئی اور آتے میں مجھے کھوسنہ شروع کیا کہ ذلیل عورت میرے مرضی ہے کہ جس سے ملوں یانہ ملوں تم کون ہوتی ہو اور میری طرف مارنےکو بڑھیں لیکن وہاں دیگر بچیاں جو اجازت مانگنے کےلئے دستحط کےانتظارمیں کھڑی تھیں نےدرمیان میں آ کرمجھے بچایا۔ سلیم ہاروں وارڈن کی اس کستاخانہ روئےسے نہ صر ف میرے بلکہ اس پورے معززایوان کااستحقاق مجروح ہواہے۔ لہذا اس کو استحقاق کمیٹی کےحوالےکیاجائے۔