provision of 4mmbtu Sui-Gas to the citizens of Khyber Pakhtunkhwa
ہرگاہ کہ آئین کے آرٹیکل 158کے تحت جس صوبے میں گیس پیدا ہورہی ہو اس کی ضروریات کو مقدم رکھاجائےگا چونکہ صوبہ خیبر پختونخوا کی گیس کی پیداوار اپنی ضرورت سے زیادہ ہے جو کہ تقربیاً چار (04) ڈالر فی ملین بی ٹی یو( (MMBTU کے حساب سے سستی ترین گیس پیدا کررہی ہیں جبکہ درآمدشدہ گیس کی قمیت 25ڈالر فی ملین بی ٹی یو بنتی ہے وفاقی حکومت ساری گیس کو یکجاکرکے اوسط نرخ مقرر کرتی ہے جس کو Weighted Average Cost of Gas کہا جاتا ہے جس سے اربوں روپے کا بوجھ صوبے خیبر پختونخوا کے صارفین پر پڑتاہے جوکہ سراسر ناانصافی ہے
لہذایہ اسمبلی صوبائی حکومت سے اس امر کی سفارش کرتی ہےکہ وہ وفاقی حکومت سے اس امر کی سفارش کرے کہ صوبے کو آئین میں دئیے گئے اختیارات کے تحت خیبر پختونخوا کے عوام کو مقدم رکھتے ہوئے چار (04) ڈالر فی ملین بی ٹی یو( (MMBTU کے حساب سے گیس فراہم کی جائے۔