Urging the Government to prevent the killings and law and order situation in the Province
میں اس معزز ایوان کی وساطت سے موجودہ حکومت کےسامنے یہ بات گوش گزار کرنا چاہتاہوں کہ سوات میں ظلم اور امن پسند لوگوں کی قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے اور اسی سلسلے میں جناب فیروزشاہ خان ایڈوکیٹ کو نہایت بے دردی کے ساتھ شہید کیا گیا۔
جناب سپیکر فیروزشاہ خان ایک باپ تھا ،بھائی تھا ،بیٹا تھا اور سب سے بڑھ کر ایک امن پسند انسان اور پر امن شہری تھا لہذا ان کا بہیمانہ قتل ظلم کی انتہا ہے اور اگر حکومت اسی طرح ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر امن پسند شہریوں کے قاتلوں کو گرفتار نہ کریں تو یہی معاشرہ جنگل کا معاشرہ کہلائے گا اور ریاست کا وجود ختم ہو جائے گا۔
لہذا اپ کی وساطت اور اس معزز ایوان کی وساطت سے حکومت وقت سے یہ پر زور مطالبہ ہے کہ پورے صوبے میں بلعموم اور سوات میں بلخصوص قتل و غارت گری کایہ سلسلہ فوری طور پر بند کیا جانا چاہیے اور فیروزشاہ خان شہید کے خاندان کو مکمل تخفظ فراہمی کے ساتھ ساتھ سفاک قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔فیروزشاہ خان شہید کو ا ن کے امن کے سلسلے میں کئے گئے کوششوں کو ریاستی سطح پر تسلیم کیا جائے اور انہیں اسی کے بنیاد پر قومی نشان جراءت و شجاعت بعد از شہادت عطا کیا جائے تاکہ دوسرے لوگ کم از کم ریاست کے وجود کو محسوس کریں اور ریاست بھی اپنے امن پسند شہریوں کو یاد رکھ سکیں۔