CAN No 25 (S04-2024)

میں وزیر برائے محکمہ انتظامیہ کی توجہ ایک اہم مسئلے کی طرف مبذول کرانا چاہتاہوں وہ یہ کہ محکمہ انتظامیہ کے افسران نے ملی بھگت سے نگران دور حکومت میں بغیر اہلیت کے غیر قانونی سرکاری گھروں کو الاٹ کیا ہے ۔ باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سنیارٹی لسٹ کی پرواہ کیے بغیر چار پانچ لاکھ روپوں کے عوض الاٹمنٹ کی گئی ہے جبکہ پہلے سے سکین شدہ سابقہ افسران کےجعلی دستخط پر بھی سرکاری مکانات کومیرٹ کے بغیرexchangeکر دیا گیا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ بہتی گنگا سے فائدہ اٹھاتے ہوئے 2029 ٕمیں ریٹائرڈ ہونے والے افسران کے سرکاری گھروں /بنگلوں کی ایڈوانس الاٹمنٹ کی گئی ہے ۔اس مسئلے کوفوری  طور پر حل کیا جائے۔

CAN No 18(S04–2024)

میں وزیر  برائے محکمہ عملہ کی توجہ ایک اہم مسئلے کی طرف مبذول کرانا چاہتاہوں وہ یہ کہ2015ءمیں صوبائی حکومت نے صوبے کے مختلف اضلاع میں محکمہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے تحت سرکاری منصوبوں کی میپنگ ،مانیٹرنگ اور شفافیت کیلئے GISپراجیکٹ کا اجراء  کیا ۔تجرباتی بنیادوں پر آٹھ اضلاع میں کامیاب تجربے اور شاندار کارکردگی کے بعد اس پراجیکٹ کو پی اینڈ ڈی سے قریبی مطابقت کی بنیاد پر منتقل کرکےایک Centralized Integrated GIS System قائم کیاجو سرکاری منصوبوں کی مستقل بنیادوں پر منصوبندی ،نقشہ سازی ،ADPسکیموں کی مانیٹرنگ اور سرکاری املاک کی Geo Taggingمیں اہم کردار اداکررہا ہے ۔پراجیکٹ کے تحت صوبے کے تمام اضلاع میں قائم GIS cellsڈپٹی کمشنرز صاحبان کو بھر پور معاونت فراہم کررہے ہیں اس منصوبہ کےتحت صوبہ بھر میں 53 ملازمین خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔پراجیکٹ PC-1کے مطابق اگر پراجیکٹ اپنے اہداف کامیابی سے حاصل کررہاہو تو حکومت اس پراجیکٹ میں تعینات ملازمین کو مستقل کرے گی۔ پراجیکٹ کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے گزشتہ 9سال سے حکومت اس پراجیکٹ کو ہر سال  تو سیع دے رہی ہے اس لیئےاس پراجیکٹ میں تعینات ملازمین کو حسب وعدہ مستقل کیا جائے تاکہ وہ یکسوئی سے اپنی پیشہ ورانہ خدمات جاری رکھ سکیں۔